Sunday, May 11, 2025

دنیا

 


یہ دنیا محض ایک سراۓ ہے، ایک عارضی پڑاؤ ۔ جیسے سفر میں کوئی مسافر کچھ دیر کے لیے کسی اسٹیشن پر رکتا ہے۔ ہر ایک کی سواری یہاں آتی ہے، رکتی ہے، اور پھر اپنے وقت پر روانہ ہو جاتی ہے۔ اس عارضی قیام گاہ میں دل لگا لینا، یہاں کی چمک دمک میں کھو جانا، ایک دھوکہ ہے۔ کیونکہ یہ دنیا فانی ہے، اور جو کچھ یہاں ہے، وہ سب مٹ جانے والا ہے۔


اصل زندگی تو وہ ہے جو موت کے بعد شروع ہوگی ۔ وہ ابدی، لازوال زندگی جہاں نہ وقت ختم ہوگا، نہ سانسیں تھکیں گی، نہ امیدیں ٹوٹیں گی۔ ایک مؤمن کی نگاہ ہمیشہ اس ابدی زندگی پر رہتی ہے، کیونکہ اللہ نے فرمایا ہے:
"وَإِنَّ ٱلدَّارَ ٱلْءَاخِرَةَ لَهِىَ ٱلْحَيَوَانُ ۚ لَوْ كَانُوا۟ يَعْلَمُونَ"
(سورہ العنکبوت: 64)


’’اور آخرت کا گھر ہی اصل زندگی ہے، کاش وہ جانتے۔‘‘

پس، عقل مند وہی ہے جو اس مختصر دنیا کو آخرت کے لیے زادِ راہ بنانے میں لگا دے ۔ 


اپنے اعمال، اپنی نیتیں، اور اپنے فیصلے اُس جاوداں زندگی کی روشنی میں کرے۔

دنیا کی محبت دل سے نکال کر، اسے ایک میدانِ عمل سمجھے ، 
جہاں ہر نیکی، ہر صبر، ہر قربانی، وہاں کی کامیابی کا سرمایہ بن جائے۔

No comments:

Post a Comment